وینائے مینا وہ لڑکا ہے جس نے ایک مسلمان کو صرف اس وجہ سے تھپڑ مارے تاکہ وہ جے شری رام کا نعرہ لگا سکے۔ جس آدمیکو مار رہا ہے وہ انتہائی ڈرا ہوا لگ رہا ہے لیکن منہ سے کچھ بھی نہیں کہتا
مار کھانے والا ایک مسلمان ہے اور اس کا نام محمد سلیم ہے لیکن وینائے کمار اس سے کے منہ سے کچھ بھی نہیں کہلوا سکا ۔ یہ غم زدہ واقعہ انڈیا میں پیش آیا جہاں اس وقت انڈیا دہشت گردوں کی حکومت ہےاس واقعہ کے دوران مارنے والا ہندو خود اس کی ویڈیو بھی بنا رہا ہے اور پھر اس کو سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کر دیتا ہےمحمد سلیم کی عمر 45 سال ہے اور وینائے کمار اس سے زبردستی جے شری رام کے نعرہ لگوانے کی کوشش کر رہا تھا اس دوران اس ہندو لڑکے نے ویڈیو بناتے ہوے محمد سلیم کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ یہ نعرہ لگائے
اور وہ محمد سلیم کو منہ پر تھپڑ بھی مارتا رہا لیکن اللہ کی شان کے مظبوط ایمان کا مالک محمد سلیم صرف ایک ہی بات آگے سے کہتا کہ ” اللہ سب سے بڑا ہے ” وہاں کی موجود مسلم کمیونٹی نےوینائے کمار کے خلاف پولیس میں رپورٹ بھی درج کرائی ہے اور اس شخص کے خلاف تھانے کے باہر احتجاج بھی کیا ۔پچھلے سال دسمبر کے شروع میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک مسلمان کو زندہ جلا دیا گیا تھا یہ واقعی راجستان کے علاقے راجسمند میں ہوا تھا اس میں ملوث آدمی شبمو لال تھا جس سے سرخ شرٹ اور سفید ٹروازر پہنا ہوتا ہے جو کہ ایک مسلمان کو آگ میں دکھیل رہا ہوتا ہے ۔ جس جگہیہ واقعہ ہوا تھا یہ جے پور سے 5 گھنٹے کے مسافت پر ہے یہ واقعہ مکمل طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا اور باقاعدہ واٹس ایپ پر نشر بھی کیا تھا
ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں گائیں کے بیوپاری پہلوان خان 3 سے 4 آدمی بے دردی سے مارتے ہیں اور ایسا صرف اس لئے کیا گیا تھا کہ گائے بیچنے جا رہے تھے حالنکہ ایسا کچھ بھی نہین کیونکہ پہلو خان ایک کسان تھا جس کی اپنی زمین تھی اور مال ڈنگر تھے اور یہی اس کا ذریعہ معاش بھی تھا
مار کھانے والا ایک مسلمان ہے اور اس کا نام محمد سلیم ہے لیکن وینائے کمار اس سے کے منہ سے کچھ بھی نہیں کہلوا سکا ۔ یہ غم زدہ واقعہ انڈیا میں پیش آیا جہاں اس وقت انڈیا دہشت گردوں کی حکومت ہےاس واقعہ کے دوران مارنے والا ہندو خود اس کی ویڈیو بھی بنا رہا ہے اور پھر اس کو سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کر دیتا ہےمحمد سلیم کی عمر 45 سال ہے اور وینائے کمار اس سے زبردستی جے شری رام کے نعرہ لگوانے کی کوشش کر رہا تھا اس دوران اس ہندو لڑکے نے ویڈیو بناتے ہوے محمد سلیم کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ یہ نعرہ لگائے
اور وہ محمد سلیم کو منہ پر تھپڑ بھی مارتا رہا لیکن اللہ کی شان کے مظبوط ایمان کا مالک محمد سلیم صرف ایک ہی بات آگے سے کہتا کہ ” اللہ سب سے بڑا ہے ” وہاں کی موجود مسلم کمیونٹی نےوینائے کمار کے خلاف پولیس میں رپورٹ بھی درج کرائی ہے اور اس شخص کے خلاف تھانے کے باہر احتجاج بھی کیا ۔پچھلے سال دسمبر کے شروع میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک مسلمان کو زندہ جلا دیا گیا تھا یہ واقعی راجستان کے علاقے راجسمند میں ہوا تھا اس میں ملوث آدمی شبمو لال تھا جس سے سرخ شرٹ اور سفید ٹروازر پہنا ہوتا ہے جو کہ ایک مسلمان کو آگ میں دکھیل رہا ہوتا ہے ۔ جس جگہیہ واقعہ ہوا تھا یہ جے پور سے 5 گھنٹے کے مسافت پر ہے یہ واقعہ مکمل طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا اور باقاعدہ واٹس ایپ پر نشر بھی کیا تھا
ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں گائیں کے بیوپاری پہلوان خان 3 سے 4 آدمی بے دردی سے مارتے ہیں اور ایسا صرف اس لئے کیا گیا تھا کہ گائے بیچنے جا رہے تھے حالنکہ ایسا کچھ بھی نہین کیونکہ پہلو خان ایک کسان تھا جس کی اپنی زمین تھی اور مال ڈنگر تھے اور یہی اس کا ذریعہ معاش بھی تھا
No comments:
Post a Comment